میں
چلتا جاؤں رات بھر کہیں تو آئے گی
سحر رات گر اندھیری ہے ہے چاند بھی یہیں مگر
کٹ رہی ہے زندگی بری سہی بھلی سہی
کٹ
رہے ہیں گر یہ دن تو کٹ بھی جائے گا ہجر
ہے
دھوپ گر کڑی یہاں، ہے سایہ بھی مگر یہاں
برس رہی ہے آگ تو، ہیں سائے کے لئے شجر
مایوسیوں
کے عہد ہیں سبھی غموں میں قید ہیں
حالات
ہیں برے سہی، تو ہے خوشی کی بھی خبر
بہار
یاں بھی آئے گی بلبل بھی نغمہ گائے گی
دن
بھی جائیں گے بدل اے ہم نشیں ذرا صبر
محمد عبداللہ
بہت خوب
جواب دیںحذف کریںبہت شکریہ :)
حذف کریںواہ کمال ہے بہت خوب
جواب دیںحذف کریںبہت شکریہ :)
حذف کریںیہ ہم نشین کون ہے؟ 😊
جواب دیںحذف کریں